Select Language


خادم العلوم کا اجمالی تعارف

خادم العلوم ہندوستان کاایك معروف ومشہور ادارہ ہے ، جس كا قیام ۱۳۵۱ھ مطابق ۱۹۳۲ءمیں ہندوستان كے ممتاز علمااور بزرگان ِ دین كے ہاتھوں عمل میں آیا، جن میں حضرت مولانا شاہ عبدالقادر صاحب رائے پوریؒ، بانیٔ تبلیغ حضرت مولانا شاہ محمد الیاس صاحبؒ، حضرت شیخ الحدیث مولانا محمدزكریا صا حب اور حضرت الحاج ڈپٹی عبدالرحیم صاحب ؒ جیسی عظيم المرتبت شخصیات شامل ہیں۔

یہاں ابتدائی درجہ ناظرہ سے حفظ القرآن ، فارسی، اول عربی تا دورۂ حدیث شریف اور اُس كے بعد افتا ،عربی ادب اور انگریزی ادب كے دوسالہ كورس كے علاوہ جونیر ہائی اسكول مع كمپیوٹر كا معقول نظم ہے۔ ادارہ كی غیر معمولی شہر ت كی وجہ سے ملك كے مختلف صوبوں سے تشنگان ِعلم بڑی تعداد میں دینی وعصری علوم كی تحصیل كے لیے یہاں آتے ہیں۔

مدرسہ خادم العلوم برطانوی سامراج میں مسلمانوں كے دین وعقیدے كے تحفظ كے لیے قائم كیا گیا، جیسا كہ ملك كے گوشے گوشے میں احیا ءِدین كے لیے دوسرے مدارس ِ اسلامیہ وجود میں آئے، ‘‘خادم العلوم’’ شہر دیوبند سے جنوب میں ۲۵كلومیٹر اور شہر مظفرنگر سے جانب ِ شمال ۵كلومیٹر كے فاصلے پرواقع ہے۔

یہ ادارہ روز ِ اول سے ہی باقاعدہ مجلس ِشوریٰ كے تحت چل رہا ہے ، جس كی منتظمہ كمیٹی ۳۰ افراد پر مشتمل ہوتی ہے جس میں صدر شوریٰ، مینیجر اور مہتمم مدرسہ شامل ہوتے ہیں، عملی طور پر مدرسے كی سرگرمیوں پر نظر ركھنے كے لیے ایك مہتمم اور تعلیمی اُمور كی نگرانی كے لیے ایك صدر مدرس ہوتے ہیں۔ مہمانان ِرسول كی تعلیم وتربیت كے لیے ایك بڑا عملہ ہمہ تن مصروف ِعمل ہے۔

Copyright © 2021 Khadimul-Uloom All rights reserved.