۱- شعبۂ افتا | (۱؍ سالہ نصاب) |
۲- شعبۂ عربی ادب | (۱؍سالہ نصاب) |
۳- شعبۂ انگریزی ادب | (۲؍سالہ نصاب) |
۴- شعبۂ عربی ،ازاوّل عربی تا دورئہ حدیث شریف | (۶؍ سالہ نصاب) |
۵- شعبۂ تجوید (اردو حفص) | (۲؍سالہ نصاب) |
۶- شعبۂ تجوید (عربی حفص) | (۱؍سالہ نصاب) |
۷- شعبۂ فارسی | (۱؍ سالہ نصاب) |
۸- شعبۂ تحفیظ القرآن الکریم | (۵؍سالہ نصاب) |
۹- شعبۂ ناظرہ قرآن پاک | (۳؍ سالہ نصاب) |
۱۰- ڈپٹی عبدالرحیم سینئر سیکنڈری اسکول | (۱۲؍سالہ نصاب) |
۱۱- شعبۂ کمپیوٹر ٹریننگ | (۱؍سالہ نصاب) |
(۱) شعبۂ افتا: اس شعبے کے قیام کا مقصد ایسے افراد تیار کرنا ہے جو اُمت کو درپیش مسائل میں ان کی صحیح دینی رہنمائی کرسکیں۔اس میں انہیں طلبہ کو موقع دیا گیا ہے جو کسی معتبر ادارے سے تکمیل ِ ادب کیے ہوئے ہوں ،اس شعبے کی مدتِ تعلیم ایک سال ہے۔
(۲) شعبۂ عربی ادب: یہ شعبہ ۱۴۳۱ھ مطابق ۲۰۱۰ء میں قائم ہوا ہے، اس کا مقصد فضلائے مدارسِ عربیہ کو عربی زبان کی زبانی وتحریری مشق کرانا ہے، تاکہ اس کے ذریعے کتاب وسنت کو بحسن و خوبی سمجھ کر اسلام کی صحیح تعبیر وترجمانی کرسکیں،کیونکہ آٹھ سالہ درس نظامی کی تکمیل کے بعد بھی عربی زبان کے حوالے سے تشنگی باقی رہ جاتی ہے، اس لیے اس شعبے کا قیام ضروری سمجھا گیا،اس شعبے کی مدتِ تعلیم ایک سال ہے ۔
(۳) شعبۂ انگریزی ادب: اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ اسلام کو درپیش خطرات کے مقابلہ کے لیے ہمیں صالح علماء کی ایک ایسی جماعت کی ضرورت ہے جو دنیا کے مختلف حصوںمیں تعلیم وتربیت اور تحریک ودعوت کا کام کریں اور میدان میں نکل کر مقابلہ کی صلاحیت کے ساتھ اسلام کی خدمت اور نشرواشاعت کا فریضہ انجام دیں اور یہ اُسی وقت ممکن ہے جب وہ انٹر نیشنل انگریزی زبان پر عبور رکھتے ہوں ، اسی مقصد کے پیش ِ نظر ۱۴۳۹ھ مطابق ۲۰۱۸ء میںاس شعبہ کے آغاز کیا گیا اور ماشاء اللہ مسرت آمیز نتیجہ سامنے آیا،اس شعبے کی مدتِ تعلیم دو سال ہے۔
(۴) شعبۂ عربی: اس شعبے میں سالِ اوّل عربی سے دورئہ حدیث شریف تک کی تعلیم توجہ واہتمام کے ساتھ درسِ نظامی کے اِس نصاب میں دارالعلوم دیوبند کے نصابِ تعلیم کی رعایت کے ساتھ وقت کے تقاضوں کے تحت ابتدائی سالوں میں انگریزی کو بھی نصاب کا جزوقرار دیا گیا ہے۔ درجات عربیہ میں اوّل عربی سے لے کر دورئہ حدیث شریف تک کے تمام درجات میں تجویدکا بھی نظم ہے،اس شعبے کی مدتِ تعلیم چھ سال ہے ۔
(۵) شعبۂ تجوید وقراء ت : اس شعبہ میںطلبہ کے لیے بنیادی مقصد کے ساتھ ساتھ اردو، انگریزی، حساب وہندی کے مضامین بھی لازمی قرار دئیے گئے ہیں۔ شعبۂ تجوید میں حفص اردو کے ساتھ ساتھ حفص عربی اور قراء ت سبعہ وعشرہ کبیر کابھی نظم ہے،اس شعبے کی مدتِ تعلیم ۲؍سال ہے۔
(۶) شعبۂ فارسی: اس شعبہ میں اصل مضمون فارسی کے ساتھ ساتھ ہندی وحساب کو شامل نصاب رکھا گیا ہے ،گذشتہ سالوں تک فارسی پرائمری کے ساتھ پڑھائی جاتی تھی ،۱۴۴۲ھ مطابق ۲۰۲۱ء سے اس کو مستقل مضمون کے طور پر الگ سے رکھا گیا ہے ،الحمد للہ اِس کا بہتر نتیجہ سامنے آرہا ہے،اس شعبے کی مدتِ تعلیم ۱؍سال ہے۔
(۷) شعبۂ تحفیظ القرآن: اس شعبہ میںاول حفظ میں ۵؍ پارے حفظ مع اردو دینیات ،حساب وادعیہ۔دوم حفظ میں ۶؍تا ۱۲؍پارے حفظ مع اردو دینیات ،حساب ، ہندی وادعیہ۔سوم حفظ میں ۱۳؍تا ۲۲؍ پارے حفظ مع اردو دینیات ،حساب، ہندی وادعیہ ۔ چہارم حفظ میں ۲۳؍ تا۳۰؍پارے حفظ مع اردو دینیات ،حساب، ہندی وادعیہ۔پنجم حفظ میں گردان تمام قرآن ِکریم ،تجوید،اردو ،فارسی، وانگریزی (اے بی سی پرائمر)مکمل کرائے جاتے ہیں،اس شعبے کی مدتِ تعلیم ۵؍سال ہے۔ اس شعبہ میں اساتذئہ کرام کے تقرر کے لیے باضابطہ تجوید سے فارغ قاری کاہونا شرط قرار دیاگیا ہے، تاکہ بچے شروع ہی سے تجوید کی رعایت کے ساتھ قرآن پاک پڑھ سکیں، اس شعبے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے پارہ مکمل ہونے پر باقاعدہ جانچ کا نظام رکھا گیا ہے،جس میں ناظم تعلیمات بچے کے پارے کی جانچ لیتے ہیں ، پختگی ہونے پر ہی اگلا پارہ شروع کرایا جاتا ہے ۔یہ شعبہ ۱۰؍درجات پر مشتمل ہے۔
(۸) شعبۂ ناظرہ: اس شعبہ میںسال ِاول میں چھوٹے بچوں کو نورانی قاعدہ وپارئہ عم کے ساتھ ساتھ وضو ونماز کی عملی مشق کرائی جاتی ہے۔سال ِدوم میںناظرہ قرآن پاک ۱۲؍ پارے،
اردو، ہندی، حساب مکمل کرائ ےے جاتے ہیں۔ سالِ سوم میں مکمل ناظرہ اردو، ہندی،انگریزی اور حساب مکمل کرائے جاتے ہیں، اس شعبے کی مدتِ تعلیم تین سال ہے۔
اس شعبہ میںبھی اساتذئہ کرام کے تقرر کے لیے باضابطہ تجوید سے فارغ قاری کاہونا شرط قرار دیاگیا ہے، تاکہ بچے ابتدا ہی سے قرآن پاک صحیح تلفظ کی ادائیگی کے ساتھ پڑھ سکیں،شعبے کی کارکردگی کوبہتر بنانے کے لیے ماہانہ چانچ بھی
کرائی جاتی ہے اور اساتذہ کو مختلف اصول وضوابط کا پابند بنایاجاتاہے۔یہ شعبہ ۹؍درجات پر مشتمل ہے۔
(۹) ڈپٹی عبدالرحیم سینئر سیکنڈری اسکول: ۲۰۱۹ء تک مدرسہ ہذا میں درجہ پانچ تک (حکومت ِ ہند سے منظور شدہ) عصری تعلیم کا نظم تھا ، ۲۰۲۰ء سے یہ شعبہ بہ تدریج درجہ ۸؍(جونیر ہائی اسکول) تک پہنچا،اب ۲۰۲۳ء سے الحمد للہ یوپی بورڈ سے بارہویں کلاس تک منظوری ہوگئی ہے، اس میں قرآن ِکریم اور دینیات کو نصاب کا لازمی جز و قراردیا گیا ہے تاکہ ہمارے یہ بچے دینی ماحول میں پروان چڑھیں اور عصری علوم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم سے بھی آراستہ ہوسکیں۔
(۱۰) کمپیوٹر ٹریننگ سینٹر:کمپیوٹر اس وقت انسانی زندگی کاایک جزولاینفک بن چکا ہے،اس کی دسترس سے آج زندگی کاکوئی شعبہ باہر نہیں، بنابریں طلباء کے لیے کمپیوٹر کی تعلیم وقت کا ایک اہم تقاضا بن چکی ہے،اسی کے ساتھ معاشی ضرورت کی تکمیل یا معاشرتی خودکفالتی میںاس کے زبردست تعاون سے بھی انکار نہیں کیاجاسکتا، کمپیوٹر کی مذکورہ اہمیت کا احساس کرتے ہوئے ذمہ دارانِ مدرسہ نے ۱۴۲۱ھ میں ’’رحیمی کمپیوٹر ٹریننگ سینٹر‘‘ کے نام سے یہ شعبہ قائم کیاتھا،جس میں مدرسہ کے روز ِمرہ کے کاموں کے علاوہ طلبہ کو ٹریننگ بھی دی جاتی ہے،اس شعبہ کی مدتِ تعلیم ایک سال ہے۔
Copyright © 2021 Khadimul-Uloom All rights reserved.