مولانا عبد الستار مدرسہ ھٰذا کے ان لائق فرزندوں میں سے ایک ہیں جن کی اگر ایک چھوٹی سے چھوٹی فہرست بنائی جائے تو بھی ایک نمایاں نام’’ عبدالستار‘‘ہوگا ،مولانا فطری طور پر یکسو مزاج ،کم گو اور پابند صوم وصلاۃ ہیں ،غیبت سے سخت نفرت کرتے ہیں ،مجلسوں میں عموماًغیبت کی وجہ سے شرکت سے احتراز کرتے ہیں،قرآن کریم سے خصوصی شغف رکھتے ہیں ،کثرت ِتلاوت کی وجہ سے قرآنی آیتوں کابڑا اچھا ااستحضار رہتاہے ۔
ذہانت آنکھوں سے ٹپکتی ہے، اپنے مخاطب کو فوری جواب سے خاموش کرنے کی خوب صلاحیت رکھتے ہیں ،افہام و تفہیم کا اچھا ملکہ ہے،تقریر سلجھی ہوئی مختصر ہوتی ہے ،اسی لیے طلبہ میں مقبول ہیں ،اس وقت مدرسہ ہٰذا کے صدرالمدرسین اور ناظم تعلیمات کے عہدے پر فائزہیں ۔یو ں تو اس عہدے کے فرائض ۲۰۰۰سے ہی انجام دیتے آرہے ہیں،لیکن باقاعدہ تحریری طور پر انتخاب ۲۰۰۶میں عمل میں آیا ۔
مولانا کا وطن دیوبند سے ۱۱؍کلو میٹر کی دوری پر واقع ایک بستی تگھری ہے ، حفظ مدرسہ اسلامیہ اصغریہ دیوبندمیں وہیں تجوید کی تعلیم حاصل کی ،اس کے بعد درجہ سوم فوقانیہ سے مشکوٰۃ شریف تک کی تعلیم مدرسہ خادم ا لعلوم باغوں والی میں پائی ،بعد ازاں دارالعلوم دیوبند میں جنوری ۱۹۹۵میں دورئہ حدیث شریف سے فراغت حاصل کی ۱۹۹۶میںدیگر فنون کی کتابوں کی تکمیل کرکے خادم العلوم کے استاذ مقرر ہو گئے ۔اس وقت سے تن دہی و خوش اسلوبی کے ساتھ تدریس عربی ،پھر ترقی کرکے صدر مدرسی کے فرائض انجام دے رہے ہیں ،مولانا کے مزاج میں گوشہ گیری کے ساتھ استقلال بھی ہے ،ہر کام وقت پر کرنا ان کاامتیازہے ،اسی طرح دوسرے اساتذہ میں بھی اس صفت کو دیکھنا چاہتے ہیں ۔
Copyright © 2021 Khadimul-Uloom All rights reserved.