Select Language


مستقبل کے منصوبے

آپ کا یہ محبوب ادارہ ’’خادم العلوم‘‘ روز بروز ترقی کی طرف گامزن ہے۔ داخلے کے موقعہ پر دور دراز سے چل کر جس قدر طلبہ داخلہ کے لیے آتے ہیں وہ ادارہ کی محبوبیت اور مقبولیت کی دلیل ہے۔
اللہ کا فضل ہے کہ دارِ جدید کے مجوزہ نقشہ کے مطابق دارالحدیث ودیگر عمارت کا کام تقریباً مکمل ہے ۔ یہ عمارت اپنی دلکشی اور خوبصورت ڈیزائن کے اعتبار سے بڑے اہتمام سے تعمیر کی گئی ہے۔
دارالحدیث سے شمالی سمت چودہ کمروں مع برآمدہ وبڑے گیٹ کی دومنزلہ تعمیر بھی بحمداللہ مکمل ہوگئی ہے۔

زیرتعمیرجدید مسجد:

طلبہ کی تعداد میں اضافہ کے سبب موجودہ قدیم مسجد ناکافی ہوگئی تھی۔ طلبہ کی پوری تعداد بیک وقت مسجد میں نہیںسماتی تھی اور بارش، سردی نیز گرمی میں بڑی تعداد میں نمازیوں کو باہرہی نماز ادا کرنا ہوتی تھی۔ اس ضرورت کو دیکھتے ہوئے مدرسہ کی دوسری جدید مسجد کی تعمیر کا سنگ بنیاد حضرت مولانا سید محمد ارشد مدنی دامت برکاتہم کے ہاتھوں سے رکھاگیا۔
بعد ازاں باقاعدہ مسجد کی مجوزہ نقشہ کے مطابق تعمیر کا کام بھی شروع کردیاگیا ۔یہ مسجد چھ ہزار (۶۰۰۰) مربع فٹ جگہ پر مشتمل ہے۔جدید مسجدکی پہلی منزل مکمل ہوگئی جس کا فرش ابھی باقی ہے ،الحمدللہ دوسری منزل کی تعمیر بھی مکمل ہوچکی ،تاہم فرش ،ٹائل اور فرنیچر کا کام ابھی باقی ہے، اہل خیر حضرات خانہ ٔ خدا کی تکمیل کی طرف بھی توجہ فرمائیں۔

ڈپٹی عبدالرحیم سینئر سیکنڈری اسکول:

مدرسہ کے زیر انتظام اسلامی طرز پرچلنے والے اسکول کے لیے منصوبہ میں شامل عمارت کاکام توکل علی اللہ شروع کردیا گیاتھا،۲۹؍ کمروں پر مشتمل عمارت کا ڈھانچہ الحمدللہ کھڑا ہوگیا ہے، تاہم ابھی پلاسٹر، فرش اور فرنیچر کا کام باقی ہے، جس کے لیے ایک بڑی رقم درکار ہے،بلاشبہ یہ وقت کی ایک اہم ضرورت ہے ، اس لیے اہل خیر حضرات اس طرف بھی خاص توجہ فرمائیں۔

مسجد کا حوض:

مدرسہ کی وسیع مسجد اور کثرت طلبہ کی وجہ سے موجودہ حوض کم پڑگیا ہے۔ ایک بڑے حوض کی تعمیر کا منصوبہ ہے جس کا سائز45X30 فٹ ہوگا، اس کی تعمیر کے صرفہ کا تخمینہ دس لاکھ روپیہ ہے۔ اس کے لئے بھی صاحب خیر سے خصوصی توجہ کی اپیل ہے۔

کتب خانہ:

جیسا کہ ہمارے معاونین کئی سالوں سے روئداد میں پڑھ رہے ہیں کتب خانہ کے لیے بڑے ہال کی تعمیر ہوکر اس میں کتابیں لگادی گئی ہیں، مگر دورئہ حدیث اور دیگر تکمیلات کے شعبہ جات کے اجرا کے بعد مزید کتابوں کی شدید ضرورت ہے اور کتب خانہ کے ہال کے لیے فرنیچر اور فرش کی شدید ضرورت ہے تاکہ طلبا وہاں بیٹھ کر مطالعہ کرسکیں۔ اس کا تخمینی صرفہ پانچ لاکھ روپیہ ہے۔

کمپیوٹر ٹریننگ سینٹر:

کمپیوٹر اس وقت انسانی زندگی کا ایک جزو لاینفک بن چکا ہے، اس کی دسترس سے آج زندگی کا کوئی شعبہ باہر نہیں، بنا بریں طلباء کے لیے کمپیوٹر کی تعلیم وقت کا ایک اہم تقاضا بن چکا ہے، اسی کے ساتھ معاشی ضرورت کی تکمیل یا معاشرتی خودکفالتی میں اس کے زبردست تعاون سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا، کمپیوٹر کی مذکورہ اہمیت کا احساس کرتے ہوئے ذمہ دارانِ مدرسہ نے ۱۴۲۱ھ میں ’’رحیمی کمپیوٹر ٹریننگ سینٹر‘‘ کے نام سے یہ شعبہ قائم کیا تھا جو بحمداللہ برابر جاری ہے۔ طلبہ کی بڑھتی تعداد کے پیش نظرمزید پچاس (۵۰) کمپیوٹروں کی سخت ضرورت ہے۔

تعاون بصورتِ اشیا:

٭ تعمیری منصوبوں کی تکمیل کے لیے تعمیراتی سامان، مٹیریلس ٭ درس گاہوں کے لیے پنکھے ودیگر بجلی کے سامان ٭ عیدالاضحی کے موقعہ پر چرم قربانی ٭ مختلف دفاتر وشعبہ جات کے لیے کمپیوٹر ٭ طلبہ کے خوردونوش کا سامان، گندم وغیرہ۔٭ رمضان المبارک کے موقعہ پر بہت سے طلبہ واساتذہ مدرسہ میں قیام کرتے ہیں، ان کے لیے سحر وافطار کا انتظام بھی مدرسہ کی طرف سے ہوتا ہے۔اہل خیر حضرات اگر چاہیں تو اس میں بھی حصہ لے سکتے ہیں۔

Copyright © 2021 Khadimul-Uloom All rights reserved.