آپ کا یہ محبوب ادارہ ’’خادم العلوم‘‘ روز بروز ترقی کی طرف گامزن ہے۔ داخلے کے موقعہ پر دور دراز سے چل کر جس قدر طلبہ داخلہ کے لیے آتے ہیں وہ ادارہ کی محبوبیت اور مقبولیت کی دلیل ہے۔
اللہ کا فضل ہے کہ دارِ جدید کے مجوزہ نقشہ کے مطابق دارالحدیث ودیگر عمارت کا کام تقریباً مکمل ہے ۔ یہ عمارت اپنی دلکشی اور خوبصورت ڈیزائن کے اعتبار سے بڑے اہتمام سے تعمیر کی گئی ہے۔
دارالحدیث سے شمالی سمت آٹھ کمروں مع برآمدہ وبڑے گیٹ کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے تاہم پہلی منزل میں ۹؍ کمروں کی تعمیر ابھی تک باقی تھی جوبحمدللہ چند ماہ پہلے مکمل ہوگئی ہے اوراب دارِجدید میں کمروں کی کل تعداد ۱۰۳ہوگئی ہے۔
طلبہ کی تعداد میں اضافہ کے سبب موجودہ قدیم مسجد ناکافی ہوگئی تھی۔ طلبہ کی پوری تعداد بیک وقت مسجد میں نہیںسماتی تھی اور بارش، سردی نیز گرمی میں بڑی تعداد میں نمازیوں کو باہرہی نماز ادا کرنا ہوتی تھی۔ اس ضرورت کو دیکھتے ہوئے مدرسہ کی دوسری جدید مسجد کی تعمیر کا سنگ بنیاد حضرت مولانا سید محمد ارشد مدنی دامت برکاتہم کے ہاتھوں سے رکھاگیا۔
بعد ازاں باقاعدہ مسجد کی مجوزہ نقشہ کے مطابق تعمیر کا کام بھی شروع کردیاگیا ۔یہ مسجد چھ ہزار (۶۰۰۰) مربع فٹ جگہ پر مشتمل ہے۔مسجد کی پہلی منزل کی تعمیر بحمداللہ مکمل ہوگئی تاہم ابھی فرش ،کا کام باقی ہے،اور دوسری منزل زیر تعمیر ہے۔اہل خیر حضرات خانہ خدا کی تکمیل کی طرف بھی توجہ فرمائیں۔
جدید مسجد کی تعمیر، وضوخانہ، دارجدید کی پہلی منزل نیز دوسری منزل کے شمالی ، جنوبی ومغربی حصہ کی تعمیرمکمل ہوگئی ہے، دارِ جدید کی شمالی فوقانی منزل کی تعمیر کا کام شروع کردیا گیا ہے ۔
تخمینہ:
ایک بڑا کمرہ معہ برآمدہ کا تخمینہ تین لاکھ سولہ ہزار روپیہ کا ہے۔
مدرسہ کے زیر انتظام اسلامی طرز پرچلنے والے اسکول کے لیے منصوبہ میں شامل عمارت کاکام بحمدللہ شروع کردیا گیاہے، جس کے لیے ایک بڑی رقم درکار ہے،بلاشبہ یہ وقت کی ایک اہم ضرورت ہے ، اس لیے اہل خیر حضرات اس طرف بھی خاص توجہ فرمائیں۔
تخمینہ ایک کلاس:
5,56,000
20X26
6,30,000
20X30
دورئہ حدیث شریف اور دیگر تکمیلات کے شعبہ جات کے اجرا کے بعد مزید کتابوں کی شدید ضرورت ہے اور کتب خانہ کے ہال کے لیے فرنیچر اور فرش کی ضرورت ہے؛ تاکہ طلبا وہاں بیٹھ کر مطالعہ کرسکیں۔ اس کا تخمینی صرفہ ایک لاکھ پچاس ہزار روپیہ ہے۔
مدرسہ کی وسیع مسجد اور کثرت طلبہ کی وجہ سے موجودہ حوض کم پڑگیا ہے۔ ایک بڑے حوض کی تعمیر کا منصوبہ ہے جس کا سائز45X30 فٹ ہوگا، اس کی تعمیر کے صرفہ کا تخمینہ تقریباً دس لاکھ روپیہ ہے۔
دارِ جدید میں شمالی حصہ کی بالائی منزل پر۹؍ کمروں کی تعمیر ابھی باقی ہے، طلبہ کی تعداد میں اضافہ کے سبب موجودہ قدیم عمارتیں ناکافی نظر آنے لگیں، اس لیے دارِ جدید کی مشرقی منزل کی تعمیر کا کام بھی منصوبہ میں شامل ہے۔
تخمینہ: ایک بڑا کمرہ معہ برآمدہ کا تخمینہ تین لاکھ سولہ ہزار روپیہ کا ہے۔
کمپیوٹر اس وقت انسانی زندگی کا ایک جزو لاینفک بن چکا ہے، اس کی دسترس سے آج زندگی کا کوئی شعبہ باہر نہیں، بنا بریں طلباء کے لیے کمپیوٹر کی تعلیم وقت کا ایک اہم تقاضا بن چکا ہے، اسی کے ساتھ معاشی ضرورت کی تکمیل یا معاشرتی خودکفالتی میں اس کے زبردست تعاون سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا، کمپیوٹر کی مذکورہ اہمیت کا احساس کرتے ہوئے ذمہ دارانِ مدرسہ نے ۱۴۲۱ھ میں ’’رحیمی کمپیوٹر ٹریننگ سینٹر‘‘ کے نام سے یہ شعبہ قائم کیا تھا جو بحمداللہ برابر جاری ہے۔ طلبہ کی بڑھتی تعداد کے پیش نظرمزید پچاس (۵۰) کمپیوٹروں کی سخت ضرورت ہے۔
٭ تعمیری منصوبوں کی تکمیل کے لیے تعمیراتی سامان، مٹیریلس ٭ درس گاہوں کے لیے پنکھے ودیگر بجلی کے سامان ٭ عیدالاضحی کے موقعہ پر چرم قربانی ٭ مختلف دفاتر وشعبہ جات کے لیے کمپیوٹر ٭ طلبہ کے خوردونوش کا سامان، گندم وغیرہ۔٭ رمضان المبارک کے موقعہ پر بہت سے طلبہ واساتذہ مدرسہ میں قیام کرتے ہیں، ان کے لیے سحر وافطار کا انتظام بھی مدرسہ کی طرف سے ہوتا ہے۔اہل خیر حضرات اگر چاہیں تو اس میں بھی حصہ لے سکتے ہیں۔
Copyright © 2021 Khadimul-Uloom All rights reserved.